Description

Pak vs bangladesh Asia world cup 2023

 بدھ کو لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کے سپر 4 کے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف 24ویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 105/2 ہے۔  پاکستان 194 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہا ہے ۔پاک بمقابلہ بنگلادیش کپ: امام-رضوان جوڑی نے تعاقب جاری رکھتے ہوئے گرین شرٹس کو 100 سے اوپر لے لیا پاکستان کی اننگز   پاکستان کا تعاقب 16 ویں اوور تک جاری رہا لیکن فخر زمان اور بابر اعظم کے بغیر، جو ایک آن پوائنٹ تسکین احمد کے ہاتھوں غیر رسمی طور پر بولڈ ہو گئے۔  لیکن گرین شرٹس ابھی تک تعاقب میں ٹریک پر ہیں، امام الحق اچھی طرح سے سیٹل ہیں اور رضوان احمد ان کی جگہ کپتان ہیں۔  کیا پاکستان ایسی گیند کے ساتھ تعاقب کو برقرار رکھ سکے گا جو رات ڈھلنے کے ساتھ ساتھ زیادہ ٹرن کرتی ہے؟  اوور 16-20  تسکین نے بابر کو ایک ڈیلیوری سے ہٹا دیا جو کم رہی۔  قذافی سٹیڈیم کے ناہموار باؤنس نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز کے لیے یہ کر دکھایا۔  رضوان بیٹنگ کے لیے اترے کے طور پر پیسر کی ج...

سورج کہ مطعلق اہم انکشافات

دنیا کے 6 مقامات، جہاں سورج غروب نہیں ہوتا۔ ہماری زندگی کی تمام روٹین دن کے 24 گھنٹوں کے مطابق منقسم ہوتی ھے، جس میں سے عمومی طور پر 12 گھنٹے دن جبکہ بقیہ 12 گھنٹے رات کے ہوتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں کئی مقامات ایسے بھی ہیں، جہاں سورج 70 یا اس سے زیادہ دنوں تک سرے سے غروب ہی نہیں ہوتا۔ وہاں سیاح تو درکنار اکثر مقامی افراد بھی وقت کا تعین کرنے میں کنفیوز ہو جاتے ہیں۔ قارئین کی معلومات کیلئے دنیا کے ایسے 6 مقامات کا ذکر حسب ذیل ہے، جہاں پر سورج سال میں 70 یا اس سے زائد دنوں تک بالکل بھی غروب نہیں ہوتا ہے: (1) ناروے آرکٹک سرکل پر واقع ناروے کو “آدھی رات کے سورج کی سرزمین” کہا جاتا ھے، جہاں مئی سے جولائی تک سورج سرے سے غروب ہی نہیں ہوتا ھے یعنی کہ کم و بیش 76 دن تک سورج مسلسل طلوع رہتا ھے اور غروب نہیں ہوتا۔ ناروے میں سوالبارڈ نامی علاقے میں 10 اپریل سے لیکر 23 اگست تک سورج مسلسل طلوع رہتا ھے۔ متذکرہ اس دورانیہ میں آپ ناروے کے اس علاقے میں سیاحت کیلئے جا سکتے ہیں، جب مسلسل دن رہتا ھے اور رات نہیں ہوتی۔ (2) نناوٹ، کینیڈا شمال مغربی کینیڈا میں نناوٹ نامی قصبہ کل 3000 نفوس پر مشتمل ہے، جبکہ یہ قصبہ آرکٹک سرکل سے صرف 2 ڈگری اوپر واقع ہے۔ اس علاقے میں کم و بیش پورے دو ماہ سورج لگاتار چمکتا رہتا ھے، جبکہ موسم سرما میں مسلسل 30 دن تک مکمل طور پر اندھیرے (یعنی رات) کا سماں رہتا ھے۔ (3) آئس لینڈ رقبے کے اعتبار سے برطانیہ کے بعد یورپ کا دوسرا سب سے بڑا جزیرہ نما ملک آئس لینڈ میں ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس ملک میں مچھروں کا سرے سے وجود ہی نہیں ھے۔ موسم گرما میں رات کے وقت بھی دن کی طرح روشنی موجود ہوتی ھے، جبکہ ماہ جون میں سورج بالکل بھی غروب نہیں ہوتا ھے۔ آدھی رات کو بھی سورج کو اپنی پوری آب وتاب کیساتھ چمکتا دیکھنے کیلئے آپ آئس لینڈ میں واقع اکیوریاری اور گرمزے نامی علاقوں میں جا سکتے ہیں۔ (4) بیرو، الاسکا مئی کے آخر سے جولائی کے آخری دنوں تک سورج اس علاقے میں غروب نہیں ہوتا ھے، جبکہ نومبر کے آغاز سے کم و بیش اگلے 30 دن تک اس علاقے میں مکمل طور پر رات کا سماں قائم رہتا ھے، کیونکہ اس دورانیہ میں سورج سرے سے طلوع ہی نہیں ہوتا ھے۔ بالفاظ دیگر موسم سرما میں یہاں اندھیرے کا مکمل راج ھوتا ھے۔ برف پوش پہاڑوں اور گلیشیئرز کیلئے مشہور اس علاقے میں اپنے انتخاب کے مطابق موسم گرما اور سرما دونوں میں سیاحت کیلئے جایا جا سکتا ہے۔ (5) فن لینڈ ہزاروں جھیلوں اور جزیروں کی سرزمین کے طور پر معروف فن لینڈ میں اوسطاً 73 دن تک سورج اپنے پورے آب وتاب کیساتھ چمکتا رہتا ھے، جبکہ موسم سرما میں اس علاقے میں سورج سرے سے طلوع ہی نہیں ہوتا ھے۔ اسی بنا پر یہاں کے مقامی لوگ گرمیوں میں کم جبکہ سردیوں میں زیادہ سوتے ہیں۔ (6) سویڈن سویڈن میں مئی کے آغاز سے لے کر ماہ اگست کے آخری دنوں تک سورج تقریباً آدھی رات کو غروب ھوتا ھے اور پھر تین چار گھنٹوں بعد ہی تقریباً 4 بجے صبح دوبارہ سے طلوع ہو جاتا ھے۔ یہاں پر کم و بیش 6 ماہ تک سورج مسلسل چمکتا رہتا ھے اور بقیہ 6 ماہ میں سورج غروب تو ہوتا ھے، لیکن صرف تین یا چار گھنٹوں کیلئے ہی۔

Comments