Description

Pak vs bangladesh Asia world cup 2023

 بدھ کو لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کے سپر 4 کے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف 24ویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 105/2 ہے۔  پاکستان 194 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہا ہے ۔پاک بمقابلہ بنگلادیش کپ: امام-رضوان جوڑی نے تعاقب جاری رکھتے ہوئے گرین شرٹس کو 100 سے اوپر لے لیا پاکستان کی اننگز   پاکستان کا تعاقب 16 ویں اوور تک جاری رہا لیکن فخر زمان اور بابر اعظم کے بغیر، جو ایک آن پوائنٹ تسکین احمد کے ہاتھوں غیر رسمی طور پر بولڈ ہو گئے۔  لیکن گرین شرٹس ابھی تک تعاقب میں ٹریک پر ہیں، امام الحق اچھی طرح سے سیٹل ہیں اور رضوان احمد ان کی جگہ کپتان ہیں۔  کیا پاکستان ایسی گیند کے ساتھ تعاقب کو برقرار رکھ سکے گا جو رات ڈھلنے کے ساتھ ساتھ زیادہ ٹرن کرتی ہے؟  اوور 16-20  تسکین نے بابر کو ایک ڈیلیوری سے ہٹا دیا جو کم رہی۔  قذافی سٹیڈیم کے ناہموار باؤنس نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز کے لیے یہ کر دکھایا۔  رضوان بیٹنگ کے لیے اترے کے طور پر پیسر کی ج...

مرتبہ اے عظیم اسلام

‏اللہ سے مانگ ..... خاتون کا شاپنگ بیگ پھٹ گیا، اس میں سے ایک سرخ سیب نکلا، سڑک پر گرا اور لڑھکنے لگا، خاتون نے بیگ فوراً سنبھال لیا، میرا موٹر سائیکل اس موٹر سائیکل کے پیچھے تھا، وہ غالباً میاں بیوی تھے اور سیب خرید کر گھر جا رہے تھے، خاوند موٹر سائیکل چلا رہا تھا جب کہ بیوی گود میں سیبوں کا بیگ رکھ کر بیٹھی تھی، بیگ پھٹ گیا اور اس میں سے ایک سیب نکل کر سڑک پر لڑھکنے لگا۔ سڑک پر رش تھا، درجنوں گاڑیاں، موٹر سائیکل اور سائیکل گزر رہے تھے، مجھے محسوس ہوا سیب کسی نہ کسی ٹائر کی زد میں آ کر چورا ہو جائے گا مگر سیب ہر گاڑی، ہر ٹائر سے بچتا ہوا تیزی سے آگے بڑھا اور لڑھکتا ہوا سڑک کے کنارے پہنچ گیا، کنارے پر پلی تھی اور پلی پر ایک بھکاری بیٹھا تھا، سیب لڑھکتا ہوابھکاری کے قریب آیا اور گیند کی طرح اچھل کر اس کی رینج میں آ گیا، بھکاری نے سیب اچکا، اپنی میلی اور گندی قمیض کے ساتھ رگڑ کر صاف کیا اور کچڑ کچڑ کھانے لگا، وہ آسمان کی طرف دیکھ کر مسکرا بھی رہا تھا میں نے موٹر سائیکل روک لی، اسے سلام کیا اوراس سے پوچھا یہ سیب تم تک کیسے پہنچ گیا؟ بھکاری نے قہقہہ لگایا اور بولا، میں نے ابھی ابھی اللہ سے شکوہ کیا تھا یا باری تعالیٰ تیرے بندے کو سیب کھائے ہوئے مدت ہوگئی ہے اگر تم مہربانی کر دو تو میں بھی جاتے موسم کا سیب چکھ لوں اور پھر پتا نہیں کہاں سے یہ سیب آیا اور اچھل کر میرے ہاتھ تک پہنچ گیا، بھکاری اس کے بعد شکر ادا کرنے لگا، میری آنکھوں میں آنسو آ گئے، میں نے بھکاری سے ہاتھ ملایا اور آگے روانہ ہوگیا، میری آنکھیں کھولنے کے لیے یہ واقعہ کافی تھا۔۔۔۔۔ منقول۔۔۔۔ کروڑوں درود وسلام ہو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہ ۔۔۔اہل بیت پہ ۔۔۔امھات المومنین اور تمام صحابہ کرام رضہ پہ ۔۔۔۔۔

Comments