Description

Pak vs bangladesh Asia world cup 2023

 بدھ کو لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کے سپر 4 کے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف 24ویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 105/2 ہے۔  پاکستان 194 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہا ہے ۔پاک بمقابلہ بنگلادیش کپ: امام-رضوان جوڑی نے تعاقب جاری رکھتے ہوئے گرین شرٹس کو 100 سے اوپر لے لیا پاکستان کی اننگز   پاکستان کا تعاقب 16 ویں اوور تک جاری رہا لیکن فخر زمان اور بابر اعظم کے بغیر، جو ایک آن پوائنٹ تسکین احمد کے ہاتھوں غیر رسمی طور پر بولڈ ہو گئے۔  لیکن گرین شرٹس ابھی تک تعاقب میں ٹریک پر ہیں، امام الحق اچھی طرح سے سیٹل ہیں اور رضوان احمد ان کی جگہ کپتان ہیں۔  کیا پاکستان ایسی گیند کے ساتھ تعاقب کو برقرار رکھ سکے گا جو رات ڈھلنے کے ساتھ ساتھ زیادہ ٹرن کرتی ہے؟  اوور 16-20  تسکین نے بابر کو ایک ڈیلیوری سے ہٹا دیا جو کم رہی۔  قذافی سٹیڈیم کے ناہموار باؤنس نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز کے لیے یہ کر دکھایا۔  رضوان بیٹنگ کے لیے اترے کے طور پر پیسر کی ج...

زندگی کا ایک دن

زندگی کا دن ،، زندگی دنوں پر ھی محیط ھوتی ھے ، پھر بات نمازوں پر چلی جاتی ھے کہ آخری فجر ، آخری ظھر ، آخری عصر، آخری مغرب اور آخری عشاء ،، پھر بات سانسوں کی ھوتی ھے ، سانس زندگی کی سب سے چھوٹی اکائی ھے ،جس طرح اینٹ کسی عمارت کی چھوٹی اکائی ھوتی ھے ، زندگی کی عمارت سانسوں سے عبارت ھے ،،، سانس بھی اپنی مستقل ھستی رکھتی ھے جو کبھی کافر ھو جاتی ھے تو کبھی مومن ،، شناختی کارڈ پہ پکا ٹھکا مسلم لکھا ھوتا ھے ادھر سانسیں کبھی کافر ھو جاتی ھیں تو کبھی مسلم آخری سانس فیصلہ کرتی ھے کہ وہ کس حال میں مرا ھے ، وھی ایک سانسن زندگی ھوتی ھے ،، جو دم غافل سو دم کافر، مرشد ایہہ فرمایا ھُو،،، سنیا سخن گیاں کھُل اکھِیں ، اساں چت خدا ول لایا ھُو،، کیتی جان حوالے رب دے ، اساں ایسا عشق کمایا ھُو،، مرن تُوں پہلاں مر گئے باھو ، تاں مطلب نوں پایا ھُو،، یوم العمر یا عمر کا دن اسی عمر کے دنوں میں سے ھی ایک دن ھوتا ھے ،، اس دن اس انسان کو پتہ بھی نہیں ھوتا کہ آج اس نے رستے سے جو کانٹا اٹھایا ھے ، وہ اس کی زندگی کا حاصل دن تھا کیونکہ آج اس کے رب نے اس کو بخشنے کا فیصلہ کر لیا ،، جیسے اس عورت کو کہ جس کی زندگی جسم فروشی میں گزری تھی پتہ ھی نہیں چلا کہ .آج کا دن اس کی زندگی کا حاصل تھا ، آج اس کے لئے عرش سے بخشش کا فیصلہ کر لیا گیا ھے جب اس نے ایک پیاسے کتے کو فطری جذبہ رحم کے تحت پانی پلا دیا تھا ،، اللہ نے اس کے اس جذبہ ترحم پر اپنی رحمت کا دریا کھول دیا ،، یوسف علیہ السلام کی زندگی بنانے والا دن وہ تھا جس دن انہوں نے مصر کی خوبصورت ترین اور جاہ و جلال کی حامل عورت سے کہا " معاذ اللہ " اللہ نے سرٹیفکیٹ جاری کر دیا ،(( انہ من عبادنا المخلصین ،، بدر والوں پہ بھی وھی زندگی بنانے والا دن آیا تھا کہ کہہ دیا گیا اے اھل بدر اعملوا ماشئتم قد غفراللہ لکم ،، حضرت طلحہؓ کی زندگی بنانے والا وہ دن احد کا دن تھا جب چاروں طرف سے کافروں میں گھِرے ھوئے رسول اللہ ﷺ پر تیروں اور نیزوں کی بارش ھو رھی تھی اور حضرت طلحہؓ نے بے بسی کے عالم میں اپنی کمر اپنے محبوب ﷺ کے سامنے کر دی کہ ھر تیر ان کے جسم میں پیوست ھو کر رک جائے اور نبئ کریم ﷺ تک نہ پہنچے ،نیزوں اور تیروں کے 80 زخم کھا کر جب نبئ کریم ﷺ کے قدموں میں گرے تو بھی گھسٹ کر اپنا چہرہ نبئ کریم ﷺ کے قدموں پر رکھ کر رگڑا ،، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا " اوجب طلحہ" طلحہؓ پر جنت واجب ھو گئ ،، ھماری زندگی میں وہ دن آ کر گزر گیا ھے یا ابھی آنے والا ھے یہ خدا ھی جانتا ھے ،، مگر شاید کسی لمحے کا ایک آنسو ھمارا وہ دن بنا دے اور وہ دن زندگی بنا دے ، یہ والی فانی زندگی نہیں بلکہ وہ لا متناھی زندگی جس کا کوئی آخر نہیں ھے ،، شاید کسی مرغوب برائی کو خدا کے خوف سے چھوڑ دینے پر " فان الجنۃ ھی المأوی" کا فیصلہ ھو جائے ،، اس بندے کا ٹھکانہ تو بس جنت ھی ھے ،، : ●،، یا کسی حاجت مند کی حاجت پوری کر کے اس کے چہرے پہ خوشی کی چمک کو اللہ وہ چمک بنا دے کہ جس کی روشنی میں پلصراط کا سفر بجلی کی لپک کی طرح پلک جھپکتے طے ھو جائے ،، ● یا کسی غافل کو ھمارے کسی عمل کو دیکھ کر عمل کی رغبت جاگ پڑے اور وہ بھی خیر کے رستے پر چل پڑے ،، ○ شاید کسی مریض کی تیمارداری پہ اس کے بستر کے پاس ھی خدا سے ملاقات ھو جائے ● یا کسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرنے پر دل کی شقاوت ختم ھو جائے اور نبیﷺ کا پڑوس نصیب ھو جائے ، ○ یا ماں کے ھاتھ کو چومنا نصیب ھو جائے کہ اللہ پاک جنت کا دروازہ کھول دے ،، ● یا کسی انسان سے مسکرا کر بات کرنا نصیب ھو جائے ،، ○ یا حق بات کہنے کی توفیق ھو جائے ،، ● یا کسی بھوکے کو کھلانے کی سعادت نصیب ھو جائے ،، ○ یا کسی مظلوم کی نصرت نصیب ھو جائے ،، ● یا غصے پر غلبہ پانا نصیب ھو جو رب کے غصے کو پیار میں تبدیل کر دے،، ○ یا کسی ٹوٹے دل والے کو جینے کی امنگ دینا نصیب کر دے ،، ● یا کسی کا پردہ رکھنے کی ھی توفیق مل جائے کہ رب ھمارے عیب چھپا لینے کو تیار ھو جائے،، ھم نہیں جانتے کس دن کس لمحے وہ حیات ساز دن ، قسمت بنانے والا لمحہ ھمارا منتظر ھو اس دن کو اپنے دنوں میں ، اس لمحے کو اپنے لمحات میں اور اس سانس کو اپنی سانسوں میں ڈھونڈتے رھیئے ،،

Comments